ناکوں پر پوچھ گچھ نہ چیکنگ،لاک ڈاﺅن براے نام رہ گیا



لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے مختلف شہروں میں رات گئے لاک ڈاﺅن صرف نام کا رہ گیا۔ ناکوں پر نہ پوچھ گچھ نہ چیکنگ کی جاتی ہے۔ اس حوالے سے راولپنڈی سے نمائندہ چینل فائیو نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ راولپنڈی کی شاہراہوں پر عوام بڑی تعداد میں نظر آرہے ہیںجبکہ اداروں کی جانب سے بھی عوام پر سختی کم نظر آرہی ہے۔ لاک ڈاﺅن کے شروع میں پولیس، آرمی اور ٹریفک اہلکار سڑکوں پر نظر آتے تھے مگر اب ایسا نہیں ہے۔ ائیر پورٹ کے علاقوں میں پولیس او ر آرمی کے جوان نظر آتے ہیں ، کورونا کے خلاف صرف آرمی اہلکار ہی ڈیوٹی سرانجام دیتے نظر آرہے ہیں۔ نمائندہ لاہور کا کہنا تھا کہ شہر بھر میں جزوی لاک ڈاﺅن کے اٹھائیسویں روز ہلکی بارش کیساتھ موسم خوشگوار رہا اور لاہوری اپنے مزاج کے مطابق سڑکوں پر گھومتے نظر آئے۔ حکومت کی جانب سے لاک ڈاﺅن میں نرمی ہونے کیوجہ سے پولیس کے شہر میں 203ناکوں پر کسی شہری کو نہیں روکا جارہا ۔ پولیس کی جانب سے شکوہ کیا جاتا ہے کہ ایک ناکے پر 8سے 10پولیس اہلکار ڈیوٹی انجام دیتے ہیں مگر کورونا کٹ صرف ایک اہلکار کو دی جاتی ہے۔ پولیس میں مشتبہ کورونا کیسز سامنے آنے کے باوجود کٹس فراہم نہیں کی جارہیں۔ شہر کے بہت کے ناکوں پر بارش کے باعث پولیس اہلکار غائب نظر آئے جبکہ افسران کو سب اچھا کی رپورٹ جاتی رہی۔ دوسری جانب لاہور پولیس کا دعویٰ ہے کہ آج بھی لاک ڈاﺅن کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف کاروائی جاری ہے۔ گذشتہ 28روز میں 22ہزار افراد کیخلاف کاروائی عمل میں لائی گئی ہے۔ ناکوں پر ایک لاکھ 30ہزار افراد کو ناکوں پر روک کر تلاشی بھی لی گئی ہے۔ نمائندہ گوجرانوالہ کا کہنا تھا کہ جزوی لاک ڈاﺅن پر شہری بھی جزوی عمل درآمد کر رہے ہیں۔ جی ٹی روڈ لاری اڈے کے قریب پولیس اور فوج کی جانب سے ناکہ لگایا گیا ہے مگر ٹریفک بہت زیادہ ہونے کیوجہ سے سب کی چیکنگ کرنا مشکل ہے ورنہ سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں۔ عوام کورونا کی سنجیدگی کو انتہائی غیر سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔نمائندہ ملتان نے بتایا کہ شہر بھر میں ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود عوام کورونا کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے۔ شہر بھر میں ڈبل سواری کی خلاف ورزی جاری ہے۔ نواں چوک پر موجود ڈبل سواروں کو روکے ہوئے ٹریفک کانسٹیبل نے چینل فائیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں ڈبل سواری پر پابندی کے باوجود عوام بہانے بنا کر سفر جاری رکھے ہوئے ہے، کوئی طبیعت خراب کر لیتا ہے اور کوئی ضروری کام یا فوتگی کا بہانہ کر لیتا ہے۔ پاکستانی قوم غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے ، قانون کی خلاف ورزی بے حد بڑھ چکی ہے، اسی لیے ہمیں کاروائی کرنا پڑتی ہے ، دوسری جانب ڈبل سواری کرنے والے جوانوں کا کہنا تھا کہ وہ اس پابندی سے لاعلم تھے۔

Post a Comment

if you have any doubts.please let me know

Previous Post Next Post