مشہور مسلم سائنسدان نے کس طرح لفظ قرنطینہ کا تصور پیش کیا تھا؟ جانیں


عالمی وبا کورونا وائرس نے پوری دنیا میں اپنا تہلکہ مچا رکھا ہے جس کے باعث لوگ قرنطینہ اختیار کر چکے ہیں۔
لفظ قرنطینہ آج کل پوری دنیا میں مقبول ہوگیا ہے جس کو انگریزی میں (Quarantine) کہا جاتا ہے۔ لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ مرکوزہ لفظ قرنطینہ کس نے ایجاد کیا تھا؟
وہ ہیں عظیم مسلمان سائنس دان ابنِ سینا جنہوں نے ایک ہزار سال قبل لفظ قرنطینہ کا تصور پیش کیا تھا۔
ابن سینا کا پورا نام علی الحسین بن عبداللہ بن الحسن بن علی بن سینا تھا جو کہ ایک فلسفی تھے۔ ان کا شمار دنیا کے مشہور سائنسدانوں میں کیا جاتا تھا۔

انہوں نے وباؤں سے بچاؤ کا بس ایک ہی طریقہ بتایا تھا اور وہ ہے قرنطینہ یعنی احتیاط برتنا۔ ابن سینا نے ہزاروں سال قبل قرنطینہ کا فلسفہ پیش کیا تھا کہ کوئی بھی وبائی بیماری جو کہ کسی ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہو اس کے لئے لازمی ہے کہ وہ فوری طور پر قرنطینہ اختیار کرے۔
سن 1025 میں معروف فلسفی ابن سینا کی سب سے اہم کتاب دی کینن آف میڈیسن شائع ہوئی اور اس میں ابنِ سینا نے قرنطینہ کے حوالے سے بتایا تھا، ان کے مطابق وبا کے آنے پر 40 روز کا قرنطینہ اختیار کیا جانا چاہئے تاکہ وبا کو پھیلنے سے پہلے کمزور کیا جاسکے۔
اس عظیم مسلمان سائنسدان کی تحقیقات سے آج دنیا بھر کے سائنس دان اور میڈیسن کمپنیاں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے فائدہ اٹھا رہی ہیں، اور ایک ہم مسلمان قوم ہے جو اپنے اجداد کی بے جا خدمات کے باوجود آج دنیا کے تمام شعبوں میں بہت پیچھے ہیں۔

Post a Comment

if you have any doubts.please let me know

Previous Post Next Post